رمضان سے پہلے مہنگائی کے حوالے سے اہم خبر سامنے آگئی

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرط پوری کرنے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات اور گیس کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے بعد ملک میں مہنگائی کی نئی لہر آنے کا امکان ہے۔ نگراں حکومت نے جمعرات کو پیٹرول کی قیمت میں 2.73 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا، جب کہ فروری 2024 کے دوسرے پندرہ دن کے لیے ہائی سپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت میں 8.37 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا۔ اسی دن حکومت نے ایک بار گھریلو صارفین کے لیے گیس کے نرخوں میں ایک بار پھر 67 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا جبکہ دیگر تمام زمروں کے صارفین کے لیے۔ حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرکے آئی ایم ایف کی شرط پوری کردی۔
دریں اثنا، رمضان کا مقدس مہینہ قریب ہے، جس میں طلب اور رسد کے فرق اور منافع خوری کی وجہ سے مہنگائی عام طور پر بڑھ جاتی ہے۔ یہ تمام اقدامات مہنگائی کی شرح کو بلندی کی طرف دھکیل دیں گے۔ ان فیصلوں سے افراط زر کی شرح میں اضافہ ہوگا، جو پہلے ہی 28 سے 29 فیصد کی حد میں ہے۔ حکومت مہنگائی کی شرح کو 21 فیصد تک محدود رکھنے کے لیے جدوجہد کر سکتی ہے، جس کا تخمینہ سالانہ بجٹ میں لگایا گیا تھا۔ وزارت خزانہ کے تخمینوں میں افراط زر کی شرح میں کمی آئی، جس کے مطابق جنوری 2024 میں یہ تقریباً 27.5-28.5 فیصد رہے گی اور فروری 2024 میں مزید 26.5-27.5 فیصد تک پہنچ جائے گی۔